نماز اسلام کا دوسرا رکن اور دین کا ستون ہے۔ “نماز چھوڑنے کا انجام” قرآن و حدیث میں سخت وعید کے ساتھ بیان کیا گیا ہے۔ نماز ترک کرنے والا انسان نہ صرف اللہ کے احکامات کی نافرمانی کرتا ہے بلکہ وہ خود کو آخرت کی نجات سے بھی محروم کر لیتا ہے۔ قرآن پاک میں
:اللہ تعالیٰ نے فرمایا
فَوَيْلٌ لِّلْمُصَلِّينَ • الَّذِينَ هُمْ عَن صَلَاتِهِمْ سَاهُونَ
(الماعون: 4-5)
یعنی: “پس خرابی ہے ان نمازیوں کے لیے جو اپنی نماز سے غافل ہیں۔” یہ آیات ان لوگوں کے لیے ہیں جو نماز میں سستی کرتے ہیں یا اسے مکمل طور پر چھوڑ دیتے ہیں۔
سورۃ مریم – آیت 59
فَخَلَفَ مِنۢ بَعْدِهِمْ خَلْفٌ أَضَاعُوا۟ ٱلصَّلَوٰةَ وَٱتَّبَعُوا۟ ٱلشَّهَوَٰتِ فَسَوْفَ يَلْقَوْنَ غَيًّا
ترجمہ: “پھر ان کے بعد ایسے نا خلف آئے جنہوں نے نماز کو ضائع کیا اور خواہشات کے پیچھے لگ گئے، سو عنقریب وہ گمراہی کا عذاب پائیں گے۔”
سورۃ المدثر – آیات 42-43
مَا سَلَكَكُمْ فِى سَقَرَ • قَالُوا۟ لَمْ نَكُ مِنَ ٱلْمُصَلِّينَ
ترجمہ: “تمہیں دوزخ میں کس چیز نے ڈالا؟ وہ کہیں گے: ہم نماز نہیں پڑھتے تھے۔”
Namaz Chorna Ka Anjam in Hadees
:ایک حدیث میں رسول اللہ ﷺ نے فرمایا
الْعَهْدُ الَّذِي بَيْنَنَا وَبَيْنَهُمُ الصَّلَاةُ، فَمَنْ تَرَكَهَا فَقَدْ كَفَرَ
(سنن الترمذی: حدیث 2621، صحیح)
ترجمہ: “ہمارے اور ان (کافروں) کے درمیان جو معاہدہ ہے وہ نماز ہے، جس نے نماز کو چھوڑا، اس نے کفر کیا۔”
:ایک اور حدیث ہے
بَيْنَ الرَّجُلِ وَبَيْنَ الشِّرْكِ وَالْكُفْرِ تَرْكُ الصَّلَاةِ
(صحیح مسلم: حدیث 82)
ترجمہ: “آدمی اور شرک و کفر کے درمیان فرق نماز چھوڑنے کا ہے۔”
یہ احادیث اس بات کو واضح کرتی ہیں کہ نماز چھوڑنے والا شخص دین اسلام سے بہت دور ہو جاتا ہے، اور اس کا انجام دنیا و آخرت دونوں میں تباہی ہے۔
:حدیث
الْعَهْدُ الَّذِي بَيْنَنَا وَبَيْنَهُمُ الصَّلَاةُ، فَمَنْ تَرَكَهَا فَقَدْ كَفَرَ
(سنن الترمذی، حدیث نمبر: 2621، صحیح)
ترجمہ: “ہمارے اور ان (کافروں) کے درمیان جو عہد ہے وہ نماز ہے، جس نے نماز ترک کی اس نے کفر کیا۔”
:حدیث
بَيْنَ الرَّجُلِ وَبَيْنَ الشِّرْكِ وَالْكُفْرِ تَرْكُ الصَّلَاةِ
(صحیح مسلم، حدیث نمبر: 82)
ترجمہ: “آدمی اور کفر و شرک کے درمیان فرق نماز کا ہے، جس نے نماز چھوڑی وہ کفر کے قریب ہو گیا۔”
:حدیث
مَن تَرَكَ الصَّلَاةَ مُتَعَمِّدًا فَقَدْ بَرِئَتْ مِنْهُ ذِمَّةُ اللَّهِ
(مسند احمد، حدیث نمبر: 22528)
ترجمہ: “جس نے جان بوجھ کر نماز چھوڑی، اللہ کی ذمہ داری اس سے ختم ہو گئی۔”
:حدیث
أَوَّلُ مَا يُحَاسَبُ بِهِ العَبْدُ يَوْمَ القِيَامَةِ الصَّلاَةُ
(سنن نسائی، حدیث نمبر: 465، صحیح)
ترجمہ: “قیامت کے دن بندے سے سب سے پہلا حساب نماز کے بارے میں لیا جائے گا۔”
The consequences of abandoning prayer (Namaz) are severe in both the Qur’an and Hadith. Allah warns in Surah Al-Ma’un (verses 4–5) that destruction awaits those heedless of their prayers. The Prophet Muhammad (ﷺ) said: “The covenant between us and them is prayer; whoever leaves it has committed disbelief” (Tirmidhi: 2621). Another hadith states: “Between a man and disbelief and polytheism is the abandonment of prayer” (Sahih Muslim: 82). These clear statements emphasize that neglecting prayer is not a minor sin — it can lead to spiritual ruin and is a sign of turning away from Islam itself. Therefore, Muslims are strongly warned never to abandon Salah under any circumstances